ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

31/8/18

کیا شورائی نظام والے احباب پاکستانی ایجنٹ ہیں...؟؟؟

*کیا شورائی نظام والے احباب پاکستانی ایجنٹ ہیں...؟؟؟*

*سعد کاندھلوی کے مریدین کی ذہنی خباثت اور بدترین جھوٹ کا قلع قمع*
*ایک اہم تحریر*
*از: فقیر ابوخنساء الحنفی*

مولوی سعد کاندھلوی کے مریدین اپنے آقا کے اشارے پر ایک مدت سے دجل اور فراڈ کرتے چلے آرہے ہیں اسی کا ایک حصہ یہ ہے کہ ان لوگوں نے شورائی نظام والوں کو پاکستانی ایجنٹ بتانا شروع کردیا اور حکومتی سطح پر بھی اس بات کو خوب چلایا تاکہ اہل شوری پر حکومت پابند عائد کردے اور انکا نظام بند ہوجائے..... اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ اہل شوری نے انکے پیر سعد کاندھلوی کو اسکی فکری کج روی، اہل سنت والجماعت سے انحراف اور دعوت و تبلیغ کے نہج سے اختلاف کی بنا پر، امیر تبلیغ ماننے سے انکا کر دیا اور پرانے شورائی نظام پر چل رہے ہیں.
سعد کاندھلوی کے مریدین کا پورا نظام جھوٹ پر قائم ہے.... یہ بات کسی سے مخفی نہیں کہ جب سعد کاندھلوی پر دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ آیا تو سعد کاندھلوی کے مریدین نے کہا کہ فتوی جعلی ہے...... 
جب فتوی کی تصدیق ہو گئی تو کہنے لگے کہ یہ فتوی دارالعلوم دیوبند والوں نے پیسے کھا کر دیا ہے..... 
اور اس وقت سے اب تک اکابر دارالعلوم دیوبند پر مستقل لعن طعن کررہے ہیں، اور تہمتیں لگا رہے ہیں..... انکے ایک عالم عبد الشکور اندوری نے شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند مفتی سعید صاحب پالنپوری دامت فیوضہم کو صاف لفظوں میں کافر کہا ہے.اور بہتان تراشی کرتے ہوۓ یہ بھی کہا کہ مفتی سعید صاحب پالنپوری دامت برکاتہم نے احادیث کو بدل دیا ہے.
ان بد بختوں نے مفتی زید صاحب مظاہری ندوی دامت فیوضہم کی طرف جھوٹا خط منسوب کرکے چلایا جسکی تردید مفتی زید صاحب نے کی.... 

انکے پیر سعد کاندھلوی نے پچھلے سال مدینہ شریف میں اپنے حواریین کو گمراہ کرنے کے لیے صاف جھوٹ کہا کہ رائیونڈ میں جو شوری کے نام میں اضافہ کیا گیا ہے اس پر حاجی عبدالوہاب صاحب نے دستخط نہیں کیے جبکہ حاجی عبدالوہاب صاحب کی واضح آڈیو موجود ہے کہ یہ دستخط انہیں کے ہیں.
یہی وہ لوگ ہیں جنھوں نے ابھی 28 جولائی 2018 کو دارالعلوم دیوبند کے لیٹر ہیڈ پر جعلی تحریر لکھ کر امت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جسکی تردید دارالعلوم دیوبند نے کی. 
ان بد نصیبوں کا سارا کام جھوٹ پر ہی قائم ہے. 
اللہ انہیں عقل سلیم عطا فرمائے.
یہ بد نصیب کہتے ہیں کہ شورائی نظام غیر شرعی کہتے ہیں سوال یہ ہے پچھلے بیس سال سے اسی شورائی نظام پر تبلیغ کا کام چلتا رہا اس وقت یہ شورائی نظام غیر شرعی نہیں تھا...؟؟؟ ؟؟؟؟؟؟؟ 
یہ سوال 1995 میں میانجی محراب رح پر کیوں نہیں کیا گیا کہ یہ غیر شرعی نظام کیوں چلارہے ہیں...؟؟؟ ؟؟؟؟؟؟؟ 
جس مشورے میں شورائی نظام قائم کیا اس مشورے کی سعد کاندھلوی خود موجود تھا اور شورائی نظام کی رائے خود سعد کاندھلوی کی تھی (حاجی عبدالوہاب صاحب کی آڈیو ملاحظہ فرمائیں) تو سوال یہ ہے کہ سعد کاندھلوی نے ایک غیر نظام کی رائے کیوں دی...؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اور پھر اسکے بعد بیس سال بعد تک اس غیر شرعی نظام پر سکوت کیوں رکھا......؟؟؟؟؟؟؟؟ 

*یہ لوگ اپنے گمراہ آقا کو صحیح ثابت کرنے کے لیے جھوٹ پر جھوٹ بولتے رہے ہیں لیکن جب کوئی جھوٹ بھی کار آمد نہ ہو سکا اور کوئی بھی دجل سعد کاندھلوی کو گمراہی سے بچا نہ سکا اور جب ہر ہر جھوٹ اور بہتان پر اللہ نے انکو اور سعد کاندھلوی کو ذلیل کیا تو ان لوگوں نے ایک نیا جھوٹ اور ایک بدترین بہتان باندھا کہ شوری والے پاکستانی ایجنٹ ہیں... نعوذبااللہ من ذلک.*

*سوال یہ ہے کہ اگر پاکستان جاکر مشورہ کرنا پاکستانی ایجنٹ بننا ہے تب تو پچھلے ساٹھ سال ستر سال سے پوری دنیا کے دعوت کے ذمہ دار حضرات پاکستانی ایجنٹ ہیں اس لیے کہ پاکستان میں ساری دنیا کے بڑے ہر سال آتے ہیں اور اپنے مشورے کرواتے ہیں اسی طرح ساری دنیا کے دعوت کے ذمہ دار بنگلہ دیشی ایجنٹ بھی ہیں اس لیے کہ پچھلے ساٹھ ستر سال سے ساری دنیا کے کام کرنے والے احباب بنگلہ دیش بھی آتے رہے ہیں اور اپنے مشورے کرواتے رہے ہیں لیکن یہ بات آج تک نہیں کہی گئی کہ جو ٹونگی بنگلہ دیش کے عالمی اجتماع میں شرکت کرے اور وہاں مشورہ کروائے وہ بنگلہ دیشی ایجنٹ ہے اور جو پاکستان کے عالمی اجتماع میں شرکت کرے اور مشورہ کروائے وہ پاکستانی ایجنٹ ہے یہ اچانک پاکستانی ایجنٹ کہنے کا بھوت کیوں سوار ہو گیا....؟؟؟؟؟؟؟*
سعد کاندھلوی کے مریدین یہ بات بھی بڑے زور و شور سے چلارہے ہیں کہ چونکہ بنگلہ دیش والے سعد کاندھلوی سے کٹ گئے اس لیے اب ٹونگی کا اجتماع ہو ہی نہیں پائے گا اور اس اجتماع میں عوام بھی نہیں آئے گی اور عالمی مجمع بھی نہیں آئے گا اس لیے کہ پوری دنیا مولانا سعد کے ساتھ ہے. 
یہ بھی ایک بہت بڑا جھوٹ ہے ذرا سوچیے کہ پچھلے سال تک یہی بنگلہ دیش جہاں پہلی بار سعد کاندھلوی نے خود کو امیر کہلوایا اور حضرت جی کا لقب حاصل کیا آج اسی بنگلہ دیش میں اسکا داخلہ ممنوع ہے یہ اس بات کی مظبوط دلیل ہے کہ بنگلہ دیش سعد کاندھلوی کے ساتھ نہیں ہے نیز ٹونگی کے حالیہ اجتماع نے اس بات کو تجربہ کی روشنی میں مزید مدلل کردیا. اور جہاں تک عالمی مجمع کی بات ہے تو الحمد للہ پوری دنیا کا کوئی ایک ملک بھی ایسا نہیں جو شوری کے ساتھ نہ ہو، الحمد للہ اکثر ممالک کی غالب اکثریت شروع ہی سے پرانی ترتیب(حضرت جی امیر اول مولانا الیاس رح، حضرت جی امیر ثانی مولانا یوسف رح، حضرت جی امیر ثالث مولانا انعام الحسن رح کا متعین کردہ نہج) یعنی اہل شوری کے ساتھ ہے. اور الحمد للہ فرانس، ساؤتھ افریقہ، انگلینڈ، اٹلی، ہالینڈ، نیوزیلینڈ، انڈونیشیا، ملیشیا کا نصف حصہ، تھائی لینڈ، زمبابوے، زامبيا  آسٹریلیا، کینیڈا وغیرہ وغیرہ ممالک جو کہ اپنے پورے بر اعظم پر خصوصاً اور پورے عالم پر عموماً مظبوط گرفت رکھتے ہیں سب نے ہی شوری کی مکمل تایید میں خطوط لکھکر پورے عالم میں چلایا ہے اور حرف بہ حرف شوری سے متفق ہیں.
لہذا ان تمام حقائق سے چشم پوشی کرتے ہوئے، سعد کاندھلوی کے مریدین کی طرف سے یہ بات چلانا کہ اب ٹونگی بنگلہ دیش کا اجتماع نہیں ہو پائے گا ایک بدترین دجل ہے اور حکومت کو بے وقوف بنانے اور آنکھ میں دھول جھونکے کے مترادف ہے.
1.نیز یوں کہنا کہ شورائی نظام والے احباب پاکستانی ایجنٹ ہیں ایک بے دلیل بات ہے جو اس بات کا دعوٰی کرتا ہے وہ اپنا دعوی مدلل کرے اور اگر ہم پاکستانی ایجنٹ ہیں تو سعد کاندھلوی ہم بڑا پاکستان ایجنٹ ہے اس لیے وہ ہندوستانی عالم مولانا زکریا رح کی لکھی ہوئی کتاب فضائل اعمال کو بند کروا کر پاکستان کی لکھی اور چھپی ہوئی کتاب منتخب احادیث کو پوری دنیا میں چلانا چاہتا ہے اسی طرح پچھلے بیس سال سے زائد عرصے سے سعد صاحب اور اہل ہند، نیز بھائی واصف الإسلام اور سعد کاندھلوی کے ماننے والے احباب رائیونڈ پاکستان جاتے رہے ہیں اور پاکستانی حاجی عبدالوہاب صاحب کے فیصلوں کو مانتے رہے ہیں جسکی بنا پر یہ لوگ بھی پاکستانی ایجنٹ ہوئے.
*سعد کاندھلوی نے 8 دسمبر 2015 کو نظام الدین میں شوری بنائی اور اسکی اجازت کے لیے حاجی عبدالوہاب صاحب کے پاس خط لکھا تو کیا سعد کاندھلوی خود پاکستانی ایجنٹ نہیں ہوا....؟؟؟؟(خط موجود ہے)* 
*نیز 11 نومبر 2017 کو بنگلہ دیش کے بھائی واصف الإسلام نے حاجی عبدالوہاب صاحب دامت فیوضہم کو خط لکھکر شوری کو ختم کرنے کی درخواست کی تھی تو واصف الإسلام پاکستانی ایجنٹ کیوں نہیں ہوئے...؟؟؟*
2.یہ بات بھی چلائی جارہی ہے کہ شوری والوں نے پاکستان کو اپنا مرکز بنایا ہے اور پاکستانی امیر حاجی عبدالوہاب صاحب کو اپنا امیر بنایا ہے یہ بھی ایک بے دلیل دعوی اور بہتان ہے رائیونڈ ہمارا عالمی مرکز نہ ہے اور نہ کبھی رہا. کیا سعد کاندھلوی کے مریدین اپنے اس بدترین جھوٹ کو ثابت کرنے کے لیے ہماری کوئی ایک تحریر یا بیان بطور دلیل پیش کر سکتے ہیں....؟؟؟؟؟ 
حق یہ ہے کہ یہ بات دعوت و تبلیغ کا ہر فرد جانتا ہے کہ حضرت جی ثالث مولانا انعام الحسن رح کے بعد تبلیغ کام امارت پر نہیں رہا بلکہ امارت کو ہٹا کر متفقہ مشورے سے شوری پر رکھا گیا (جسکی رائے خود سعد کاندھلوی نے دی تھی، اور اب خود سعد کاندھلوی امارت دعوی ٹھوک رہا ہے اور شوری کو غلط کہ رہا ہے) ہم اسی شوری کے پابند ہیں. 
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ سعد کاندھلوی ایک گمراہ شخص ہے جسکی باتیں گمراہ کن ہیں اور اہل سنت والجماعت سے ہٹی ہوئی ہیں اس لیے ایسا شخص جس سے علماء دارالعلوم ودیگر اکابر سخت بے اطمینانی کا اظہار کررہے ہوں اور یہ اندیشہ ظاہر کررہے ہوں کہ یہ شخص اہل سنت والجماعت سے ہٹ کر جدید جماعت کو تشکیل دینے کے در پے ہے.... وہ شخص کبھی بھی اولو الامر میں سے نہیں ہو سکتا.....اور نہ ہی اہل سنت والجماعت کی کسی جماعت، تنظیم وتحریک کا قائد، امیر، صدر، ہوسکتا ہے.
3. *جن لوگوں کا مقصد امت مسلمہ میں شر پھیلانا ہے اور امت کو گمراہ کرنا ہے انہیں کوئی ہدایت نہیں دے سکتا ورنہ اس حقیقت سے کون ناواقف ہے کہ تبلیغی جماعت کا کام غیر منقسم ہندوستان میں شروع ہوا(جس میں ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش تینوں ملک شامل تھے) اور اسکی ساری ترتیبات اسی غیر منقسم ہندوستان میں طے پائیں، تقسیم ہند کے پہلے سے لیکر اب تک تبلیغی جماعت کا کام اپنی اسی پرانی ترتیب پر چلتا چلا آرہا ہے (اس وقت جو اجتماعات کی ترتیب تھی وہ اب تک چل رہی ہے جس میں ٹونگی بنگلہ دیش کا اجتماع، بھوپال ہندوستان کا اجتماع، اور رائیونڈ پاکستان کا اجتماع بطور خاص قابل ذکر ہے) غیر منقسم ہندوستان سے لیکر اب تک ہندوستان، بنگلہ دیش، اور پاکستان میں سینکڑوں مشورے اور فیصلے ہوئے، ہر ملک کے لوگ ایک دوسرے کے یہاں گئے لیکن اس 60-70 سال کے عرصے میں کسی نے کسی کو پاکستانی ایجنٹ، بنگلہ دیشی ایجنٹ یا ہندوستانی ایجنٹ نہیں کہا لیکن جب سے ایک گمراہ شخص کی گمراہی کی وجہ سے اسکی مخالفت شروع کی گئی تو پاکستانی ایجنٹ کا بہتان باندھنا شروع کر دیا گیا*
*اگر اہل شوری، پاکستانی ایجنٹ ہیں تو ہم سعد کاندھلوی اور اسکے متبعین سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ بھی اپنے بارے میں پاکستانی ایجنٹ ہونے کا اعلان کر دیں اس لیے کہ سعد کاندھلوی اور اسکے متبعین پچھلے بیس سال سے رائیونڈ ،کاکریل اور حرمین شریفین میں مفتی زین العابدین صاحب رح پاکستانی، حاجی عبدالوہاب صاحب مدظلہ پاکستانی کو مشورے کا فیصل مان کر انکے فیصلوں پر عمل کرتے آئے ہیں اور پورے ملک کو انکے فیصلوں پر چلایا ہے.*
*فقیر ابوخنساء الحنفی*

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سرت جی *اس زمانے میں اسلام سے پھیرنے کو ارتداد کہا جاتا ہے ورنہ دور صحابہ میں مدینہ سے پلٹنے کو ارتداد کہا جاتا تھا مرکز نظام الدین کو چ...

ہوم