ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

25/10/18

علمائے اعظم گڑھ،جونپور،امبیڈکرنگر،سلطان پور کا موقف

علمائے کرام و مفتیان عظام و ذمہ داران مدارس
اعظم گڑھ،جونپور،امبیڈکرنگر،سلطان پور کا موقف
مولانا سعد کاندھلوی کے متعلق










کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

سرت جی *اس زمانے میں اسلام سے پھیرنے کو ارتداد کہا جاتا ہے ورنہ دور صحابہ میں مدینہ سے پلٹنے کو ارتداد کہا جاتا تھا مرکز نظام الدین کو چ...

ہوم