ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

19/12/18

نظام الدین والوں کو آخر ہوا کیا ہے؟

نظام الدین والوں کو آخر ہوا کیا ہے؟

از..... رضوان احمد قاسمی
مہتمم جامعہ اسلامیہ محفوظ العلوم للبنات منورواشریف سمستی پور بہار

دیوانگی کا لفظ تو بارہا سناہے. پاگل پن کا جملہ بھی اجنبی نہیں. اور مالیخولیا سے بھی ہرکوئی شناشا ہے اس کے باوجود سخت حیرانی کی بات ہے کہ نظام الدین والوں کے تعلق سے کوئی لفظ فٹ ہوتا ہوا نہیں دِکھتا. انہیں دیوانہ کہا جائے یا پاگل کا نام دیا جائے سمجھ میں نہیں آتا.
حالانکہ وہاں سے مربوط بہت سارے احباب سے میرے گہرے مراسم ہیں. میں انہیں بہت قریب سے جانتا ہوں. ان کے جذبہ دعوت اور خلوص وانابت کا مجھے بھرپور اعتراف ہے مگر بعضوں کی ناعاقبت اندیشی نے سبھوں کو مجروح کرڈالا ہے.

چوں درقومے یکے بیدانشی کرد
نہ کِہہ را منزلت ماند نہ مِہ را

بنگلہ والی مسجد نظام الدین دہلی یعنی امارت والوں کا جو دعویٰ ہے وہی شوریٰ والوں کا بھی ہے. وہ بھی تحریک الیاسی کو آگے بڑھانے کے مدعی ہیں اور یہ بھی اسی کو فروغ دینے میں کوشاں ہیں. وہ بھی اپنے کو تبلیغی جماعت کہتے اور یہ بھی اپنا نام یہی بتلاتے. وہ بھی اپنے کو حنفی دیوبندی مسلک کا پیروکار ظاہر کرتے اور یہ بھی یہی آواز لگاتے ہیں. گویا دونوں کا نام بھی ایک اور کام بھی ایک. پھر ایک مسلمان. اور دوسرا کافر... یہ کیسے ہوسکتا ہے؟
ایک امت اجابت میں شامل. اور دوسرا خارج..... یہ کیونکر ممکن ہے؟
اور ایک داعی رہے اور دوسرا باغی...... یہ کہاں کا انصاف ہے؟
ابھی حال کی بات ہے کہ 14 دسمبر 2018 کو یوٹیوب پہ ایک ویڈیو اپلوڈ ہوا ہے جس میں صاف صاف لفظوں میں کئی بار یہ کہا گیا ہے کہ
علماء نے ان پر(یعنی شوریٰ والوں پر) کفر کا فتویٰ لگا دیا
اس ویڈیو میں ایک صاحب عربی میں اظہار خیال کررہے ہیں اور دوسرے صاحب ان کی ترجمانی کررہے ہیں. مجھے پتہ نہیں کہ متکلم کون ہیں اور ترجمان کون؟ لیکن اس ویڈیو کو اپلوڈ کرنے والے نے متعین کردیا ہے کہ یہ جملہ مرکز نظام الدین کے مولانا شمیم صاحب کا ہے اور انھوں نےشوری والوں کو کافر کہا ہے.
الغرض اہل امارت کے نزدیک اہل شوریٰ کافر ہیں اور گوکہ جن علماء نے انھیں کافر کہا ہے اس کی کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے مگر یہ تو طے ہے کہ امارت والوں نے شوریٰ والوں کو کافر قرار دے دیا ہے اب ایسے میں اہل امارت کو کیا نام دیا جائے؟
انھیں پاگل کہا جائے؟
یا دیوانہ کہا جائے؟
کیوں کہ ایسی جرات وہمت تو کسی عقلمند سے ممکن ہی نہیں......
اور چونکہ دیوانہ عقل وخرد سے مکمل پیدل نہیں ہوتا اس لیےایسے حضرات کو پاگل ہی ماننے میں خیر ہےتا کہ امارت والے بھی ایمان سے خارج نہ ہوجائیں. مگر پاگل اتنی عقلمندی سے بات کرے کہ اپنے آپ کا مکمل تحفظ کرتا چلے یہ بھی ممکن نہیں. اسی لئے سخت حیرانی ہے کہ انھیں پاگل بھی نہیں کہہ سکتے............
مگر تھوڑی دیر کے لیے انھیں پاگل ہی مان لیجئے کہ ع 

*پاگل پن میں آکر پاگل. کچھ بھی تو کہہ سکتا ہے*
     
آج سے پہلے ہم نے رضاخانیوں کو کافر ساز سمجھ رکھا تھا اور کفر کی فیکٹریوں کا مالک انھیں کو جان رکھا تھا مگر اب جا کے یہ راز منکشف ہوا ہے کہ تنہا ان ہی کے پاس کفر کی مشینیں نہیں ہیں بلکہ تبلیغیوں کے امارتی گروپ کے پاس بھی رضاخانیوں سے بڑی بڑی فیکٹریاں موجود ہیں. ان کے یہاں تو بانی جماعت کو جو نہ مانے صرف وہی کافر ہے جبکہ امارتیوں کے یہاں جو بانی تبلیغ کو اگرچہ مانے مگر ان کے خاندان کو نہ مانے وہ بھی کافر ہے.
رضاخانیوں کے یہاں امام احمد رضا سے منقول کسی مسئلہ کو جو نہ مانے بس وہی کافر ہے جبکہ امارتیوں کے یہاں مولانا الیاس ہی نہیں بلکہ پوری شریعت کو اگرچہ مانے مگر مولانا سعد کی امارت کو نہ مانے وہ بھی کافر ہے.
رضاخانیوں کے یہاں چند مشہور مسائل میں اختلاف کرنے سے کفر ثابت ہوتا ہے ان کے علاوہ کسی بھی مسئلے میں اختلاف کیجئے فوراً کفر کے فتوے نہیں لگتے جبکہ امارتیوں کے یہاں چھ بنیادی اصول سے کوئی بحث نہیں کسی بھی شرعی مسئلہ کے انکار سے کوئی لینا دینا نہیں بس ان کی متنازعہ سربراہی کو جو نہ مانے وہ کافر ہے
افسوس صد افسوس...
کفر کا فتویٰ دینا کوئی معمولی بات نہیں. کسی کو کافر بنانے کی اجازت تو کسی حال میں نہیں. کافر بتانے کی اجازت ہے لیکن اس اجازت کو بھی سینکڑوں بیڑیاں پہنادی گئی ہیں اس کے باوجود ہماری یہ جرآت ہے کہ دھڑلّے سے اپنے مخالفین کو کافر کہہ دیتے ہیں حالانکہ اسلام کا جو مخالف ہوتا وہ کافر ہوتا ہے نہ کہ کسی عام انسان کا مخالف کافر ہوتا. بے چارے شورائیوں نے اسلام کے کس بنیادی مسئلہ کی مخالفت کی ہے خدا را بتائیے تو سہی؟
اگر آپ نے صرف اپنی متنازعہ امارت کے نہ ماننے پر کفر کا گولہ داغا ہے تو اے میرے دینی بھائیو !
ہزاروں بار استغفار پڑھئے ورنہ شاید عاقبت خراب ہوجائے اس لئے کہ مولانا سعد کی امارت کوئی شرعی امارت نہیں بلکہ انتظامی چیز ہے جسے آپ لوگوں نے امارت کا نام دیا ہے نہ کہ شریعت نے امارت کہا ہے. یہ تو ایک جماعت کی سربراہی ہے. امیرالمومنین والی امارت نہیں ہے (اس اصطلاح کو میں نےاپنے قسط وار مضمون *لفظوں کی توھین* میں خوب مدلل بیان کردیا ہے) اس لئے خدا را اپنے فتوی سے توبہ کیجئے اور بخاری ومسلم کی اس روایت سے لرزہ براندام رھئے کہ
أَيُّمَا رَجُلٍ قَالَ لِأَخِيهِ يَا كَافِرُ، فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا. (بخاری شریف 6103.4)
نبی کریم علیہ الصلوۃ والتسلیم کی اس روایت کے پیش نظر اگر شوریٰ والے کافر نہیں ہیں تو پھر آپ ہی پر وہ فتوی واپس لوٹے گا. ایسی صورت میں تمام ہی دیوبندی کافر ہوجائیں گے کیونکہ شوریٰ وامارت والوں میں آخر ہیں کون؟
یہی تو ہیں جبکہ شورٰی والوں کو امارت والوں نے کافر کہہ دیا ہے اور امارت والوں کے سر حدیث رسول نےکافر کہنے کا وبال ڈالا ہے گویا کافر کہا ہے اس لئے دونوں ہی گروپ کافر ہوگئے اور بریلویوں کا دعویٰ ثابت ہوگیا....... العیاذ باللہ.......
اسی طرح کی حماقت کا ایک اور ویڈیو دیکھنے کو ملا مگر طوالت کی وجہ سےاس تبصرہ وگذارش کو یہیں روکا جا رہا ہے ان شاء اللہ دوسرے ویڈیو پر الگ سے تبصرہ ہوگا...... 
15 دسمبر 2018 ء




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مفتی تقی عثمانی صاحب کا خط بنام مولوی سعد کاندھلوی

  مولانا سعد صاحب کے نام حضرت شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا کھلا خط مولانا سعد صاحب نے اپنی کم فہمی اور کم علمی ک...

ہوم