*سعد کاندھلوی کے وکیل دفاع مولانا عیسی منصوری لندن سے فقیر عامر شیخ کی گفتگو.*
عیسی منصوری سے بات کرنے کی ضرورت اس لیے محسوس ہوئی کہ یہ شخص تقریباً ایک سال سے ویڈیو بنا بنا کر بذریعہ یوٹیوب، علماء و مفتیان دارالعلوم دیوبند پر نیز اکابر دعوت و تبلیغ پر مسلسل الزامات لگاتا رہا ہے، دارالعلوم دیوبند کے فتوے کے متعلق اپنی مختلف وڈیوز میں کہتا ہے کہ اس فتوے کے لیے دارالعلوم دیوبند کے مفتیوں کو پیسے دیے گئے تھے، اس شخص کی بیسیوں ویڈیو یوٹیوب پر موجود ہیں. نیز اس شخص نے سعد کاندھلوی کو امیر تبلیغ ثابت کرنے کے لیے بلا جھجھک بہت سارے صریح جھوٹ کا سہارا لیا، حقائق چھپائے، ان آڈیوز میں ان تمام باتوں پر گرفت کی گئی ہے.
یہ گفتگو تین آڈیوز پر مشتمل ہے:
پہلی دو آڈیوز 17 اگست 2018 کی ہیں جن میں سے پہلی آڈیو میں دارالعلوم دیوبند کے فتوے اور سعد کاندھلوی کی امارت پر گفتگو ہوئی.
دوسری آڈیو میں سعد کاندھلوی کی بیعت کے متعلق بحث ہوئی.
تیسری آڈیو 7 ستمبر 2018 کی ہے اسکی گفتگو کہ وجہ یہ ہوئی کہ عیسی منصوری نے 5 ستمبر 2018 کو ایک اور ویڈیو بنا کر یوٹیوب پر شائع کی جس میں اس فقیر کا نام لیے بغیر اس فقیر کی ٹیلیفونک گفتگو کا تذکرہ کیا اور پھر سے بہت سی ہفوات بکیں اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ گویا اس ویڈیو میں فقیر عامر شیخ کی گفتگو کا جواب دے دیا گیا.
5 ستمبر 2018 کی عیسی منصوری کی اس ویڈیو کا اثر یہ ہوا کہ موافقين و مخالفین کے فون کا تانتا بندھ گیا اور ساتھ ہی اس بات کا شدت سے اصرار ہوا کہ اگر تم نے عیسی منصوری سے بات کی ہے تو آڈیو کیوں نہیں شیئر کرتے.....؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یا تو تم دلائل کی روشنی میں شکست کھا گئے... اور اگر ایسا نہیں ہے تو تم آڈیو شیئر کرو، اس لیے کہ تم نے کبھی بھی آڈیو شیئر کرنے سے گریز نہیں کیا.
اب گویا ان آڈیوز کو شائع کرنا یک گونہ میری مجبوری ہو گئی.
*عیسی منصوری نے عجیب نفسانیت ،جہل اور ضد کا ثبوت دیتے ہوئے یہاں تک کہ دیا کہ میانجی محراب رح نے 1995 می جو فیصلہ کیا تھا وہ غلط تھا اور یہ بات اس نے مکرر کہی.*
احباب سے گذارش ہے کہ ان تینوں آڈیوز کو مکمل اطمینان سے سنیں اور خود فیصلہ فرمائیں کہ دلائل اور حقائق کے میدان میں عیسی منصوری کس درجے کا بودا اور جاہل شخص ہے جو محض اپنی جہالت، نفسانیت اور ضد کی بنا پر امت کو گمراہ کررہا ہے...!!!!
*1.آڈیو: 17 اگست 2018 (54:29)*
*2. آڈیو: 17 اگست 2018 (05:44)*
*3. آڈیو: 07 ستمبر 2018 (28:28)*
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں