ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

7/10/18

اسکرو ڈھیلا

*اسکرو ڈھیلا*

ایک صاحب کی ٹوپی ترچھی تھی ، بھلی معلوم نہ ہوتی تھی ، کسی نے ٹوک دیا ، کہ اپنی ٹوپی زرا درست کرلیں ـ
کہنے لگے جناب آپ کی ٹوپی خود ترچھی ہے ـ
کیا اس جواب سے ان کی ترچھی ٹوپی سیدھی ہوجائے گی ؟
بھائیوں ! اس سے اپنی غلطی صحیح نہیں ہوجائے گی ـ
اس تمہید کے بعد !
حضرت الاستاذ مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری دامت برکاتہم کی ایک عبارت جو اب کتاب سے ہٹائی بھی جا چکی ہے ، چلا جا رہا کہ دیکھو تمہارے یہاں خود صحابہ کی شان میں گستاخیاں موجود ہیں ، اگر ہم نے کردیا تو کون سا گناہ ہوگیا ؟

عرض یہ ہے کہ مفتی صاحب کی اصل زبان گجراتی ہے ، اردو ان کی مادری زبان نہیں ، انھوں نے اردو کو محاورات میں بولنے کی زیادہ مشق کی ہے ، جس کسی نے ان کی گفتگو سنی ہے ، بلکہ ایک دو نشستوں میں بخوبی اندازہ کرسکتا ہے کہ وہ کس قدر محاورات کو استعمال فرماتے ہیں ، اس بات کو کہنے میں کوئی جھجک نہیں کہ بعض مرتبہ وہ محاورے فصیح و آسان زبان کے خلاف بھی ہوجاتے ہیں ـ

"اسکرو ڈھیلا ہونا" بھی ہمارے معاشرے میں بطور محاورہ مستعمل ہے ، جو ایک صحابی حضرت حبان بن منقذ رضی اللہ عنہ کے بارے میں حضرت مفتی صاحب درس میں کہا کرتے تھے ، کیونکہ ان کے بارے میں محدثین و ارباب جرح و تعدیل نے صراحت کی ہے کہ "لضعف فی عقلہ " جس کا سیدھا سادہ ترجمہ ہے :عقل کے کم تھے ، وہی جسے بعض مرتبہ ہم کہتے ہیں کہ اسکرو ڈھیلا ہے ـ
لیکن عموما اس کا استعمال استہزاء میں ہوتا ہے ، جب ہمیں درس دیا گیا تھا 2010 تک غالبا یہ تعبیر موجود تھی ، لیکن بعض"قاسمیوں" نے ہی حضرت کو توجہ دلائی کہ اس کے معنی عام سے زیادہ خاص موقع کے ہیں ، جس کے فورا بعد حضرت الاستاذ دامت فیوضھم نے آئندہ اشاعتوں میں اس محاورے کو حذف کروادیا ـ
الحمدللہ ! موجودہ نسخہ میں وہ عبارت موجود نہیں ، خود مصنف نے ہٹائی ہے ، اولا تو ایک محاوراتی چوک تھی ، اور اگر گستاخی تھی تو بھی حذف کردینا رجوع ہے ـ
لیکن برائے نوٹ عرض ہے کہ حضرت مفتی صاحب نے اسے ہٹانے کی یہ شرط نہ رکھی تھی کہ اگر وہ کم عقل نہیں تو میں رجوع کرتا ہوں ـ
بلکہ بلا شرط و قید حذف فرمادیا ـ
نیز رجوع کی ہوئی بات کو پیش کرنا ثابت کرتا ہے کہ کس کا اسکرو ڈھیلا ہے ـ
وللہ الحمد

از: محمد توصیف قاسمی

تحفةالالمعی
جلد نمبر٤
صفحہ نمبر ١٦٩
نئی ایڈیشن
iskuru+dhila+2

پرانی ایڈیشن

iskuru+dhila

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مفتی تقی عثمانی صاحب کا خط بنام مولوی سعد کاندھلوی

  مولانا سعد صاحب کے نام حضرت شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا کھلا خط مولانا سعد صاحب نے اپنی کم فہمی اور کم علمی ک...

ہوم