ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

25/3/19

نیرنگیِ زماں

نیرنگیِ زماں


آج مجھے ایک بات جان کے بڑی سخت قلبی اذیت ہوئی کہ ہمارا ایک شاگرد مسمی شمس الاسلام ہے جو در اصل اسکول کا طالب علم تھا۔
حضرت مولانا محمد رضوان القاسمی صاحب رحمہ اللہ نے اسکول کے انٹر پاس طلبہ کی عالمیت کے لئے سبیل السلام حیدرآباد میں ایک مختصر مدتی عالم کورس متعارف کرایا تھا جس کا تجربہ بہت کامیاب اور نتیجہ خیز رہا۔
اس کے اولیں بینچ میں یہ طالب اور موجودہ ناظم سبیل السلام عزیزی مولانا نعمان بدر قاسمی وغیرہ شریک تھے۔
یہ شمس الاسلام بڑا ہی مودب متواضع ذہین اور صالح طالب علم تھا۔
ہم لوگوں نے اس پہ خاصی محنت کی تھی
وہیں سے دارالعلوم میں داخل ہوکر وہیں سے فضیلت بھی کی ہے ، اس کے والد مولانا قاری غلام ربانی قاسمی سبیل السلام کے بانیوں اور قدیم ترین اساتذہ میں سے ہیں، حد درجہ خوش خلق ، ملنسار ، شگفتہ مزاج اور انتہائی شریف الطبع متصلب قاسمی ہیں۔
شمس الاسلام اپنے اساتذہ کی اس درجہ توقیر بجا لانے والا تھا کہ کبھی اساتذہ کے سامنے اونچی آواز میں بھر منہ بات کرتے اسے نہیں سنا گیا۔
بسا اوقات ہم اساتذہ کو اس کی آواز سمجھنے کے لئے اپنے کانوں کو اس کے قریب لانا پڑتا تھا ، گزشتہ کل جب مجھے بعض ذرائع سے معلوم ہوا کہ ملا جاہل تبلیغی والی مجہول ہویت رکھ کر اساتذہ دارالعلوم کے خلاف گندہ دہنی ولاف زنی کے ذریعہ اپنے سڑے ہوئے دماغ ودل سے الفاظ واتہامات کی شکل میں بدبو دار مادہ خارج کرنے والا وہی دھیمے لہجے والا شمس الاسلام ہے تو واللّٰہ چند ساعتوں کے لیے میں تو بالکل دم بخود ، سربہ گریباں ، متحیر ، حواس باختہ اور مہر بہ لب ہو بیٹھا ، مجھے یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ ہمارا اتنا سنجیدہ تلمیذ اور فاضل دیوبند کبھی رقص دیوانگی کا اس درجہ شکار ہوکر طوفان بدتمیزی کھڑا کر بیٹھے گا ؟
اپنے طور پر معاملہ کی تحقیق کی ، پتہ چلا کہ سچ میں وہی ہے ، پہر میں نے اسے کئی بار کال کرنے کی کوشش بھی کی لیکن کال وصول نہ ہوسکی۔
یہ خبر معلوم ہونے کے وقت سے میں سخت دلی اذیت میں مبتلا ہوں ، دل کو جھوٹی تسلی دے رہا ہوں کہ خدا کرے کہ یہ مبینہ خبر جھوٹی ہو۔
لیکن اس دور دور تک اس روایت کی تکذیب یا تردید کی کوئی وجہ سامنے نہیں آرہی۔
______________
اذا المرء لم یخلق سعیدا تحیرتْ
عقولُ مربیه و خاب الموئمِّلُ
فموسی الذی ربّاہ جبریل کافرُ
و موسی الذی ربّاہ فرعون مرسلُ

جب آدمی اصل خلقت میں سعادت سے محروم ہو تو اس کی تربیت کرنیوالوں کے دماغ حیرت زدہ اور اس سے بہتری کی امید رکھنے والے خائب و خاسر ہوکر رہ جاتے ہیں۔ وہ موسی جس کی پرورش جبرائیل امین علیہ السلام نے کی کافر ہوا اور وہ موسیٰ (علیہ السلام) جس کی پرورش فرعون نے کی اللہ تعالیٰ کا رسول (فرستادہ، بھیجا ہوا) ہے۔ (روح المعانی پ ۱۶ ص ۲۷۷)
______________
٭ جب کسی کی ذات بنیادی طور پر باصلاحیّت ہو اس پر تربیت اثر کرتی ہے۔
٭ کوئی بھی چمکانے والی چیز بد خاصیت لوہے کو اچھا نہیں بناسکتی۔
٭ اگر تو کتے کو سات سمندروں کے پانی سے دھولے تو جب وہ گیلا ہوگا، زیادہ پلید ہوگا۔
٭ حضرت عیسی کے گدھے کو اگر مکے لے جائیں، جب وہ واپس آۓ گا گدھا ہی ہوگا۔

چوں بود اصلِ گوہری قابل
تربيت را درو اثر باشد
ہیچ صيقل نكو نداند كرد
آہنی را كه بدگہر باشد
سگ به دريای ہفت‌گانه بشوی
كه چو تر شد پليد تر باشد
خرِ عیسیٰ گرش به مكه برند
چون بيايد ہنوز خر باشد
(شیخ سعدی رحمہ اللہ)
______________

اللہ رحم فرمائے ، فتنوں سے بچائے
اور علماء وطلبہ کی صلاحیتوں کو صحیح کاموں میں استعمال فرمائے۔
اللهم أرنا الحق حقا وارزقنا اتباعه وأرنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابه

✍ ابو اسامہ القاسمی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مفتی تقی عثمانی صاحب کا خط بنام مولوی سعد کاندھلوی

  مولانا سعد صاحب کے نام حضرت شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا کھلا خط مولانا سعد صاحب نے اپنی کم فہمی اور کم علمی ک...

ہوم