تحریر : *ابوخنساءالحنفی*
افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے اپنے لوگوں میں سے ایک وہ گروپ بن چکا ہے جو کہ ہمارے اکابر اور دیگر علماء کی شخصیت کو داغدار کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ان میں سے بہت سوں سے میری بات بھی ہوئی ہے... یہ لوگ ہر چھوٹی بڑی بات کو پکڑ کر مولانا طارق جمیل صاحب پر نامناسب فقرے تک کستے ہیں.... تفصیلات کا موقع نہیں بس اتنا کہ دوں کہ "مجلس اصلاح امت" کے نام سے موسوم تنظیم کے لوگ بطور خاص اس کام میں پوری تندہی کے ساتھ لگے ہیں اور انکی اصلاحات کا صرف ایک محور ھے اور وہ ہے تبلیغی جماعت، جسکی حقانیت کے وہ سرے سے منکر ہیں اور مولانا الیاس رح سے لیکر اب تک سارے علماء دعوت و تبلیغ کو من کل الوجوه ایک "غلط" کام کا مرتکب بتاتے ہیں... اور مولانا الیاس صاحب رح نے گویا ایک بدعت سیئہ شروع کی ہے.
اس تنظیم کے روح رواں پاکستان میں مفتی زرولی خان صاحب کو بتایا جاتا ہے.... اور ھندوستان میں اسکے فعال ارکان میں احمد الرحمن قاسمی پرتاپگڑھی، عرفان اللہ قاسمی پرتاپگڑھی ابوالقاسم الہ بادی قاسمی وغیرہ ہیں... اور سارے ہی بڑی عمر کے لوگ ہیں.
اور "سنگین فتنہ" نامی فیسبک کا گروپ بھی ان ہی حضرات کا مرہون منت ہے.ان لوگوں نے دو سال کے عرصے میں مروجہ تبلیغی جماعت پر سولہ کتابیں بھی لکھ دی ہیں اور ان میں بے سر پیر کی ہانک رکھی ہے.
احمد الرحمن نے مجھے اپنے "دارالافتاء والقضاء" گروپ میں ایڈ کیا اور جب میں نے دعوت و تبلیغ کی حقانیت پر بحث کی تو اسی نے ریمو کیا.... میرا فون بھی نہیں اٹھا رہا ہے... ڈر ھے اسکو کو کہ اسکی کال ریکارڈ کرونگا.....
عرفان اللہ سے بات کی تھی لیکن وہ بھی بیچ میں ہی کال کٹ کر کے بھاگا..... اور اب یہ دونوں بلکہ ایک تیسرا بھی ھے، نہ وہاٹساپ پر جواب دے رہے ہیں اور ناہی کال ریسیو کررہے ہیں...
انکا کہنا ہے کہ دارالعلوم دیوبند نے جس طرح سعد صاحب کے خلاف فتوی دیا ہے ہم کوشش میں لگے ہوئے ہیں، اسی طرح پوری تبلیغ جماعت کے خلاف بھی فتوی آنے والا ہے. یہ لوگ ہمارے اکابر دعوت و تبلیغ کو قادیانی تک کہ دیتے ہیں اور جب مروجہ تبلیغی جماعت سے متعلق دارالعلوم دیوبند کا فتوی دکھایا جاتا ہے تو بعض مواقع یہاں تک کہ دیتے ہیں کہ دارالعلوم دیوبند کی عقل پر پردہ پڑا ہے...
نعوذبااللہ من ذلک البکواس.
نعوذبااللہ من ذلک البکواس.