ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

25/10/18

حضرت زینب ؓ کا ولیمہ میں کیا کھلایا گیا تھا؟

ایک جہالت کا جواب

حال ہی میں مولانا سعد نے ولیمہ پر بات کرتے ہوے یہ فرمایا کہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا اس بات پر فخر کرتی تھی کہ ان کی شادی میں روٹی اور گوشت کھلایا گیا، جبکہ تفسیر ابن کثیر اور سیرت مصطفی میں فخر کی جو تین وجوہات مذکور ہیں اس میں روٹی اور گوشت کا ذکر نہیں ہیں، اور دوسری بات انہوں نے یہ کہی کہ سنت کھجور پنیر وغیرہ کھلانا ہے، تو یہ بات بخاري (5167) و مسلم (1427) کی حدیث کے خلاف ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں "أولم ولو بشاة" ولیمہ کرو اگر چہ ایک بکری کے ذریعہ، لہذا اگر کھجور وغیرہ کھلانا سنت ہے تو پھر رسول اللہ صلی الہ علیہ وسلم نے بکری کا حکم کیسے دیا؟
اور مذکورہ بخاري ومسلم کی حدیث کی شرح میں مذکور ہے:
"ويستفاد من السياق طلب تكثير الوليمة لمن يقدر، قال عياض: وأجمعوا على أن لا حد لأكثرها، وأما أقلها فكذلك، ومهما تيسر أجزأ، والمستحب أنها على قدر حال الزوج، وقد تيسر على الموسر الشاة فما فوقها،"(فتح الباري للعسقلاني)

" وقوله صلى الله عليه وسلم : ( أولم ولو بشاة ) دليل على أنه يستحب للموسر أن لا ينقص عن شاة . ونقل القاضي الإجماع على أنه لا حد لقدرها المجزئ بل بأي شيء أولم من الطعام حصلت الوليمة . وقد ذكر مسلم بعد هذا في وليمة عرس صفية أنها كانت بغير لحم . وفي وليمة زينب أشبعنا خبزا ولحما وكل هذا جائز تحصل به الوليمة ، ولكن يستحب أن تكون على قدر حال الزوج."(المنهاج شرح مسلم للنووي)

"قال القاضي: والإجماع أنه لاحد لقدرها المجزئ"(إكمال المعلم: ٤/٥٨٨)

"قال الخطابي: الشاة للقادر عليها وإلا فلا حرج، قد أولم صلى الله عليه وسلم على بعض نسائه بسويق وتمر."(أعلام الحديث: ٢/٩٩٥)

خلاصہ کلام یہ ہے کہ ولیمہ کی کوئی مقدار متعین نہیں ہے، آدمی کے حالت پر منحصر ہے، ہاں لیکن اسراف سے بچنا ہے، اور یہ کہنا کہ سنت کھجور وغیرہ ہے درست نہیں ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مفتی تقی عثمانی صاحب کا خط بنام مولوی سعد کاندھلوی

  مولانا سعد صاحب کے نام حضرت شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا کھلا خط مولانا سعد صاحب نے اپنی کم فہمی اور کم علمی ک...

ہوم