حضرت جی مولانا سعد صاحب حیران ہیں ان علماء پر جو سارے دین کو تبلیغی جماعت میں محدود نہیں کرنے دیتے ہیں۔ جبکہ یہ صحابہ کرام کی جماعت ہے تبلیغی جماعت کے علاوہ جتنے بھی دینی شعبے ہیں مدارس مکاتب خانقاہ یہ سب رواجی ہیں۔ تربیت کا راستہ صرف اور صرف تبلیغی جماعت ہے۔
اسکا حاصل یہی نکلا کہ افسوس صد افسوس ہمارے ان اسلاف پر جو تبلیغی جماعت کے وجود سے پہلے تھے وہ بغیر تربیت کے اللہ کو پیارے ہو گئے۔
کیا ایسا کہنا کہ تبلیغی جماعت ہی تربیت کا راستہ ہے اسکے علاوہ نہیں کیوں کہ یہ موجودہ مروجہ تبلیغی جماعت کا وجود قرن أول میں ملتا ہے درست ہے؟
کیا ایسے تبلیغچی مقررین کا پردہ فاش کرنا فتنہ پھیلانا ہے؟
اگر آپ مناسب سمجھتے ہیں تو براہ کرم اس فتنہ تبلیغچیہ سعدیانیہ سے امت مسلمہ کو آگاہ کریں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں