ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

2/3/19

امریکہ کے مفتی منیر اخون صاحب سے فقیر عامر شیخ کی زبردست فیصلہ کن گفتگو

امریکہ کے مفتی منیر اخون صاحب سے فقیر عامر شیخ کی زبردست فیصلہ کن گفتگو


سعد کاندھلوی کی حمایت اور دارالعلوم دیوبند کے فتوے کی مخالفت میں امریکہ میں اپنے ٹی وی شو پر بیان جاری کرنے والے مفتی منیر صاحب (امریکہ) فقیر عامر شیخ  کے دلائل کے سامنے پوری طرح بے بس نظر آئے اور اپنے دعووں پر کوئی دلیل نہ دے سکے۔
چونکہ مفتی منیر صاحب نے اپنی مشغولیات کی بناء پر معذرت کر لی اور گفتگو کا سلسلہ منقطع کردیا لہٰذا مزید گفتگو نہ ہوسکی اور نہ ہی مفتی صاحب نے بعد میں اس فقیر کا فون اٹھایا اور نہ ہی اپنے بیان سے رجوع کیا...
مفتی منیر صاحب کے بیان کی وجہ سے عوام میں ایک نوع کا انتشار اور حق کو سمجھنے میں شک پیدا ہوا۔ اس لیے اب عوام کے سامنے حق کو واضح کرنے کی غرض سے مفتی منیر اخون صاحب سے کی گئی گفتگو سوشل میڈیا پر شائع کی جارہی ہے۔

مفتی صاحب سے گفتگو ادھوری رہی ورنہ ابھی تو مفتی منیر اخون سے دارالعلوم دیوبند کے مؤقر فتوے کے ہر ہر جز پر،
سعد کاندھلوی کے رجوع در رجوع کے کھلواڑ، دارالعلوم دیوبند کے حکم کے بعد ایک سال تک اعلانیہ رجوع نہ کرنا، اور بنگلہ دیش کے اجتماع کے موقع پر بنگلہ دیش کے وفد کے سامنے نظام الدین میں اعلانیہ رجوع کرنا، اس رجوع میں بھی "اگر مگر" کی سیاست اور ابہام،
رجوع کے بعد مسلسل تاحال غیر شرع باتوں کا بیان،
سعد کاندھلوی کی بدعہدی والی "منقطع" اور ناجائز بیعت،
اسکے بعد امارت کبری، امارت صغری، ان دونوں کے شرعی فرق،
پھر سعد کاندھلوی کی امارت بالجبر کی حقیقت،
اسکا تاریخی پس منظر،
امیر اور فیصل کی تعیین،
تین فیصل یا تین امیر،
امیر اور فیصل کا فرق،
سعد کاندھلوی کو امیر بنایا گیا تھا یا فیصل، اور یہ فیصل بھی عالمی تھا یا ملکی،
شوری کی حقیقت،
دعوت کے کام کا نہج اور سعد کاندھلوی کا رویہ،
سعد کاندھلوی کا شوری سے انکار،
دعوت کے کام میں سعد کاندھلوی کی من مانی غنڈہ گردی وغیرہ وغیرہ وغیرہ امور پر شرح و بسط کے ساتھ مدلل گفتگو کرنی تھی.......

اور ان سب سے بڑھ کر یہ کہ جب علماء دارالعلوم دیوبند و دیگر علماء حقہ کی جمعیت نے سعد کاندھلوی کے تئیں اپنی سخت بے اطمینانی کا بجا طور پر اظہار فرماتے ہوئے سعد کاندھلوی کو اسکے غیر شرعی افکار اور باطل استدلالات کی وجہ سے اہل سنت والجماعت سے منحرف قرار دیا اور اہل سنت والجماعت سے ہٹ کر جدید جماعت کو تشکیل دیے جانے کا خدشہ ظاہر کردیا اور اہل حق جمہور سے منحرف تک کہ دیا تو کیا اب سعد کاندھلوی کے بارے پرانی تائیدات کسی طرح بھی نافع ہونگی...؟؟؟؟

دارالعلوم دیوبند کے ذریعے سعد کاندھلوی کے خلاف "شریعت کی بنیاد پر دئے گئے فتوے" کے مخالف عمل یا قول کو، کیا شریعت کے خلاف قول و عمل تصور نہ کیا جائے؟...
کیا اسے شریعت کی تخفيف و تحقیر نہ مانا جائے...؟
اللھم احفظنا منہ
*فقیر عامر شیخ*
مکمل آڈیو سماعت فرمائیں۔
آڈیو:16 منٹ 42 سیکنڈ۔





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

مفتی تقی عثمانی صاحب کا خط بنام مولوی سعد کاندھلوی

  مولانا سعد صاحب کے نام حضرت شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کا کھلا خط مولانا سعد صاحب نے اپنی کم فہمی اور کم علمی ک...

ہوم