ہم امت مسلمہ بالخصوص تبلیغی احباب کو اس بات سے آگاہ کرنا اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں کہ مولوی محمد سعد صاحب کم علمی کی بناء پر قرآن وحدیث کی تشریحات میں اہل سنت والجماعت کے راستے سے ہٹتے جارہے ہیں،جو بلاشبہ گمراہی کا راستہ ہے،اس لیے ان باتوں پر سکوت اختیار نہیں کیا جا سکتا یہ چیزیں اب عوام الناس میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے اگر ان پر فوری قدغن نہ لگائی گئی تو خطرہ ہے کہ آگے چل کر جماعت تبلیغ سے وابستہ امت کا ایک بڑا طبقہ گمراہی کا شکار ہو کر فرقہ ضالہ کی شکل اختیار کر لے گا (موقف دارالعلوم دیوبند)

نئی اشاعت

3/8/18

بیعت کرنے کا حق کس کو ہے؟

بیعت کرنے کا حق کس کو ہے؟

سوال(۴):- کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: بیعت کرنے والے کی اہلیت کیا ہونی چاہئے؟
باسمہٖ سبحانہ تعالیٰ
الجواب وباللّٰہ التوفیق: بیعت کرنے والا شخص ایسا ہونا چاہیے جو شریعت کا بقدر  ضرورت علم رکھتا ہو اور خود سنت وشریعت پر عامل ہو نیز آخرت کے بارے میں فکر مند ہو، نرا دنیا دار نہ ہو اوربے عمل یا بدعمل یا بدعتی کے ہاتھ پر بیعت درست نہیں ہے أحدہا: علم الکتاب والسنۃ۔
والشرط الثاني: العدالۃ والتقویٰ۔
والشرط الثالث: أن یکون زاہداً في الدنیا، راغباً في الآخرۃ۔
والشرط الرابع: أن یکون أمراً بالمعروف وناہیاً عن المنکر۔
والشرط الخامس: أن یکون صحب المشائخ وتأدب بہم دہراً طویلاً، وأخذ منہم نور الباطن والسکینۃ۔ (القول الجمیل ۲۱-۲۳-۲۳)
من أحدث في الإسلام رأیاً لم یکن لہ من الکتاب والسنۃ سند ظاہر أو خفي ملفوظ أو مستنبط فہو مردود علیہ۔ (مرقاۃ المفاتیح ملتان ۱؍۲۱۵) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ: احقر محمد سلمان منصورپوری غفرلہ ۲۶؍۴؍۱۴۳۳ھ
الجواب صحیح: شبیر احمد عفا اللہ عنہ

اکابر علمائے بنگلہ دیش کا متفقہ فتویٰ

مولانا سعد صاحب اور ان کے متبعین کے بارے میں اکابر علمائے بنگلہ دیش کا متفقہ مفصّل فتویٰ PDF Download

ہوم